http://www.darululoom-deoband.com/urdu/index.php?main=news/index.php?lang=ur%26id=174
![]() دیوبند ، ۵ / اپریل امام حرم مکی شیخ الدکتور صالح محمد ابن ابراہیم آل طالب نے کہا کہ اسلام پر چاروں جانب سے یلغار ہے؛ اس لیے ملی وحدت کے ذریعہ ہی اس کا مقابلہ کیا جاسکتا ہے۔ مسلمان اپنے اخلاقِ حسنہ سے دنیا فتح کرسکتے ہیں۔ اسلام امن کا پیمبر ہے ، بد امنی اور دہشت گردی سے اس کا کوئی واسطہ نہیں ہے۔ دہشت گردی اور اسلام دو متضاد پہلو ہیں۔ امامِ حرم مکی شیخ صالح آل طالب آج یہاں دارالعلوم دیوبند کی مسجد رشید میں جم غفیر سے خطاب کر رہے تھے۔ امام حرم 11:30بجے بذریعہ ہیلی کاپٹر جمعیة علمائے ہند کے صدر و استاذ حدیث دارالعلوم دیوبند مولانا سید ارشد مدنی کے ساتھ دیوبند تشریف لائے جہاں دارالعلوم دیوبند کے ذمہ داران، اساتذہ اور طلبہ نے ان پرجوش خیر مقدم کیا۔امام حرم کے ساتھ شیخ عبد المحسن آل طالب، شیخ فہد قحطانی اور شیخ احمد علی رومی نے بھی دارالعلوم کا دورہ کیا۔ امام حرم شیخ صالح نے کہا کہ دارالعلوم دیوبند نہ صرف ہندوستان بلکہ پوری دنیا کے لیے ایک مینارہٴ نور کی حیثیت رکھتا ہے اور دارالعلوم دیوبند کے علماء نے ایسے عظیم الشان علمی کارنامے انجام دیے جن کی گونج دنیا کے کونے کونے تک پہنچی ہے۔ انھوں نے سعودی عرب کے حکام، علماء اور عوام کی طرف سے ہندوستانی مسلمانوں کو سلام پیش کیا اور تمام مسلمانوں کے درمیان محبت و اتحاد اور ربط باہمی کی ضرورت پر زور دیا۔ انھوں نے کہا کہ سعودی عرب تمام مسلم ممالک اور عوام کے ساتھ باہمی رابطہ واتحاد کو فروغ دینے کا خواہش مند ہے۔ امامِ حرم نے فقہ اسلامی کے چار مذاہب کے سلسلہ میں انھوں نے کہا کہ تمام ائمہ برحق اور لائقِ احترام ہیں۔ اس وقت حرمین شریفین میں چاروں فقہی مسالک کی تعلیم ہوتی ہے اور سعودی علماء نے فقہ حنفی کی کتابوں پر بہت سے علمی کام کیے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہم مسلمانوں کا عقیدہ اور اصولِ دین میں کوئی اختلاف نہیں ہے، بلکہ فروعی اختلافات ہیں جو عہد صحابہ بھی موجود تھے اور ایسے اختلاف امت کے لیے رحمت ہیں۔ شیخ صالح نے کہا کہ امت کی پس ماندگی کی وجہ قرآن و حدیث سے دوری ہے، اسی دوری کی وجہ سے کچھ مسلمانوں میں فکری انحراف اور اختلاف پیدا ہوا ہے۔ انھوں نے بعض نام نہاد مسلم تنظیموں کی دہشت گردانہ سرگرمیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حرکتوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔ امام حرم نے مسلمانوں کو متنبہ کیا کہ ہر طرح کے اختلاف اور گروہ بندیوں سے بچیں۔ آج امت نہایت سنگین فتنوں سے گھری ہوئی ہے ، اسی لیے ملی وحدت اس وقت کی سب سے اہم ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں قرآن و حدیث کی طرف لوٹنا اور اسلام کو اپنا مقصدِ حیات بنانا ہے۔ امامِ حرم نے تمام مسلمانوں سے کہا کہ وہ مایوس نہ ہوں، پوری قوت کے ساتھ اسلام پر عمل پیرا ہوں اور اپنے اخلاق و عمل کے ذریعہ دین ِ اسلام کا تعارف پیش کریں۔ انھوں نے زور دے کر کہا کہ اسلام کا مستقبل روشن ہے۔ بعد ازاں امام حرم نے مسجد رشید میں ظہر کی نماز پڑھائی ۔ اس کے بعد مہمان خانہ دارالعلوم دیوبند کے ذمہ داران و اساتذہ سے خصوصی ملاقات کی اور دارالعلوم کے سلسلہ میں انھوں نے اپنے گراں قدر تحریر کرتے ہوئے کہا کہ دارالعلوم دیوبند کی شہرت چہار دانگ عالم ہے اور اس کی برکات دنیا کے گوشے گوشے میں دکھائی دیتی ہیں۔ دیوبند کے علماء اور مصنفین کا علمی فیضان پوری دنیا میں پھیلا اور ان کا نور زمان و مکان کی حدود کر پار کرگیا۔ دریں اثناء دارالعلوم دیوبند کے قائم مقام مہتمم مولانا عبد الخالق مدراسی کی جانب سے موصوف کو خطبہٴ استقبالیہ پیش کیاگیا جس میں دارالعلوم دیوبند کا تعارف کراتے ہوئے انھوں نے کہا کہ دارالعلوم دیوبند تمام دینی و ملی امور میں اعتدال و توازن اور روادارانہ فکر کا حامل ہے۔ اس موقع پر انھوں نے اکابرِ دیوبند کی دینی و ملی خدمات کا تذکرہ بھی کیا ۔ جلسہٴ استقبالیہ کی نظامت مولانا محمد عارف مبارک پوری نے انجام دی اور امامِ حرم کی تقریر کا اردو تر جمہ مولانا شوکت علی بستوی نے کیا۔ اسٹیج پر مہمان مکرم کا استقبال کرنے والوں میں مولانا سید محمد عثمان منصور پوری، مولانا عبد الحق اعظمی، مولانا نعمت اللہ اعظمی، حضرت مولانا عبد الخالق سنبھلی نائب مہتمم، مولانا نور عالم خلیل امینی ، مولانا انوار الرحمن رکن مجلسِ شوری، مولانا محمد سلمان بجنوری کے نام قابلِ ذکر ہیں۔ ![]() Mumbai: ( April 27) Director of Markazul Ma’arif Education and Research Centre Maulana Mohammad Burhanuddin Qasmi through a press release has announced the dates of the entrance exam for those seeking admission to the Diploma in English Language and Literature (DELL) Course for the batch 2016-18. Written and spoken test is scheduled on April 21st and 23rd 2016 corresponding to13 and 15 Rajab, 1437 AH on Thursday and Saturday. The exams will be held at Jamiatu As-Shaikh Hussain Ahmad Madni, Deoband, (UP). The written exam will be held on Thursday and only those passing the written exam will be allowed to appear for the spoken exam on Saturday and out of these only those candidates will be selected that have passed both the written and spoken exams. This year the entrance exam will be for five institutions having 105 seats; out of these 15 for Markaz Islami Education and Research Centre, Ankleshwar, Gujarat, 20 for Jamia Islamia Jalalia, Hojai, Assam, 20 for Institute For Higher Studies, Okhla, New Delhi, 25 for Al-Mahad Al-Ali Al-Islami, Hyderabad, and 25 seats for Islamic Study and Research Centre, Madrasa Islamia Betiya, West Champaran, Bihar. Markazul Ma’arif Education and Research Centre (MMERC) is a unique institution in the world, established by Maulana Badruddin Ajmal Al-Qasmi in 1994, where a two-year DELL course was started especially to give quality English language coaching to madrasa graduates. Seeing the success of the DELL course other institutions have also started the same in their environs, eight among them are affiliated to MMERC, Mumbai. These institutions have the same curriculum as that of DELL in MMERC which covers a raft of subjects such as English language and literature, computer and internet, history, geography, journalism, mathematics, general knowledge etc and comparative studies of religions. In all of these centres of MMERC affiliated institutions in India teaching as well as lodging and food are free for the selected students. The students are also exposed to talks by experts on various modern topics such as science, geography, journalism, economics, politics and other branches of learning and humanities so that these ulama are fully prepared to face present challenges and also serve the needs of the country and community by guiding them properly. Maulana Burhanuddin Qasmi also went on to explain that MMERCE hold a competitive exam for madrasa graduates every year where students are tested in various fields of Islamic knowledge such as Qur’an, its exegesis, hadith, fiqh, Arabic language and literature, as also their proficiency in writing in Arabic and Urdu and awareness of general knowledge. Only their abilities and real merit is the criterion for getting selecting in their chosen institutions. Only those who have passed graduation from any madrasa in India can apply to sit for this exam. Application forms with prospectus will be available at all Centres and these can be downloaded freely from www.deoband.net from 8 April, 2016 onwards. The last date for application submission at Deoband is 20th April, 2016. ممبئی ۔۲۷/مارچ: مرکزالمعارف ایجو کیشن اینڈ ریسرچ سینٹرکے ڈائریکٹر مولانا محمدبرہان الدین قاسمی نے آج ایک پریس ریلیز کے ذریعہ سال۲۰۱۶ء تا۲۰۱۸ء بیچ کے ڈپلو مہ ان انگلش لینگویج اینڈ لٹریچر(DELL)کورس کے داخلہ امتحانات کی تاریخ کا اعلان کیاہے ۔تحریری و تقریری امتحان۲۱/اور۲۳/ اپریل۲۰۱۶ء ئمطابق۱۳/اور۱۵/ رجب المرجب۱۴۳۷ھ بروز جمعرات وسنیچر کو جامعة الشیخ حسین احمد المدنی ،دیوبند،(یوپی) میں ہوگا۔واضح رہے کے جمعرات کو تحریری اور سنیچر کو تقریری امتحان ہوگا تحریری امتحان میں پاس طلباء ہی تقریری امتحان میں شرکت کے مجاز ہونگے جبکہ داخلہ امتحان میں پاس ہونے کے لئے دونوں میں شرکت لازمی ہے۔
سالِ رواں داخلہ امتحان ہندوستان بھر کے پانچ سینٹرز کے کل(۱۰۵)سیٹوں کیلئے ہوگا جن میں سے۱۵ /مرکز اسلامی ایجو کیشن اینڈ ریسرچ سینٹر، انکلیشور ،گجرات،۲۰/جامعہ جلالیہ ہوجائی،آسام،۲۰/ معہدالدراسات العلیا،نئی دلی،۲۵/ المعہد العالی،حیدر آباد،اور ۲۵/ سیٹیں مدرسہ اسلامیہ بیتیا،مشرقی چمپارن،بہار کے لئے ہوں گی۔ مرکز المعا رف ایجو کیشن اینڈ ریسرچ سینٹر، مولانا بدرالدین اجمل القاسمی کے ذریعہ ۱۹۹۴ ء ء میں قائم کردہ صرف ہندستان کا ہی نہیں بلکہ پوری دنیا کا پہلا اور منفرد ادارہ ہے جہاں با قاعدہ ہ طور پر فارغین مدارس کے لئے دوسالہDELL کورس کو متعارف کرایاگیا ۔اس کورس کی ضرورت اور کامیابی کو دیکھتے ہوئے اب تک درجن بھر دوسرے ادارون نے اپنے یہاں اسکو شروع کیا ہے جن میں سے آٹھ ادارے باضابطہ مرکز العارف ، ممبئی سے منسلک ہیں۔ ان اداروں میں دینی مدارس اور جامعات سے فار غ التحصیل طلبہ کو انگریزی زبان و ادب، کمپیو ٹر اور انٹرنیٹ،تاریخ، جغرافیہ،صحافت،ریاضی،جنرل نالج وغیرہ کی تعلیم کے ساتھ ساتھ تقابل ادیان کا مطالعہ بھی کرایا جاتا ہے۔ مرکز المعا رف سے منسلک تمام سینٹروں میں قیام و طعام اور تعلیم و تعلم کے حوا لہ سے حتی ا لمقدور بنیادی سہولیا ت ناشتہ، کھانا اور رہائش وغیرہ مفت فراہم کی جا تی ہیں۔ وقتا فوقتا طلبہ کو مختلف موضوعات مثلا سائنس، جغرا فیہ، ریاضی، صحافت، معاشیات وغیرہ فنون کے ماہرین کی خدمات فراہم کی جاتی ہیں۔ تا کہ یہ علماء پو ری خود اعتما دی کے ساتھ جدیدتقاضوں کا مقابلہ کر نے کے ساتھ ساتھ ملک و ملت کی ضرورت کے مطابق صحیح رہنمائی کرسکیں۔ مولانا محمدبرہان الدین قاسمی نے مزید بتلایاکہ ہر سال مر کز المعارف یہ مشترکہ مقا بلہ جاتی داخلہ امتحان منعقد کر تا ہے جس میں مختلف فنون جیسے قرآن و تفسیر ، حدیث،فقہ، عربی زبان وادب نیز عربی اور اردو مضمو ن نگاری ومعلومات عا مہ پر مشتمل سوالات ہوتے ہیں۔صرف صلاحیت کی بنیاد پر طلباء کا انتخاب کیا جاتا ہے ۔ اس داخلہ امتحان میں شرکت کے لیے ہندستان کے کسی بھی ادارے سے عالم یا فاضل ہونا ضروری ہے۔ ۸/اپریل۲۰۱۶ سے درخواست فارم مع قواعد داخلہ دیوبند میں جناب مفتی محمد اسعد قاسمی ذمہ دارشعبہ انٹر نیٹ واستاذدارالعلوم وقف دیوبند اور جناب مولانا توقیر احمد قاسمی،استاذ شعبہء انگریزی دارالعلوم دیوبندسے حاصل کیا جا سکتا ہے جبکہ تمام سینٹرز میں بھی فارم دستیاب رہیگا۔ انٹر نیٹ میں ذیل کے پتہ پر مفت فارم ڈاؤن لوڈ کی سہولت فراہم رہے گیwww.deoband.net/ فارم جمع کر نیکی آخری تاریخ ممبئی، دلی،حیدرآباد اورگجرات میں۱۷/اپریل بمطابق۱۹/رجب المرجب ہے جبکہ دیوبند میں۲۰/ اپریل ہے۔ امتحان اور کورس سے متعلق مزید معلومات قواعد داخلہ میں موجود ہے۔ ہندوستان کے کسی بھی حصہ سے تعلق رکھنے والے خواہشمند فضلائے مدارس امتحان داخلہ میں شریک ہو سکتے ہیں۔ |
Archives
January 2020
Categories
All
Archives
January 2020
|